اناللہ واناالیہ راجعون ۔۔۔۔بری خبر

کوئٹہ: مسجد میں دھماکہ، ڈپٹی سپرینٹنڈنٹ پولیس سمیت کم از کم 14 افراد ہلاک، متعدد زر دھماکے سے متاثر ہونے والی مسجد میں وقوعہ کے مناظر پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سیٹلائیٹ ٹاﺅن میں بم کے ایک دھماکے میں کم از کم 14 افراد ہلاک اور 21 زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں پولیس کے ڈی ایس پی امان اللہ بھی شامل ہیں۔ وہ پولیس ٹریننگ کالج سریاب روڈ پر فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ ایک ماہ قبل سریاب روڈ کے علاقے میں ان کے نوجوان بیٹے نجیب اللہ کو بھی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ سیٹلائیٹ ٹاﺅن پولیس سٹیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ دھماکہ اس علاقے میں واقع مدرسہ دارالعلوم شرعیہ کے مسجد کے اندر نماز مغرب کے دوران ہوا۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ نماز مغرب کی دوسری رکعت کی ادائیگی کے دوران ہوا۔ عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ دھماکے کے باعث مسجد کے اندر اندھیرا چھا گیا۔ یہ بھی پڑھیے کوئٹہ: دو بم دھماکے، کم از کم ایک شخص ہلاک، 10 زخمی سالگرہ کے دن ہلاک ہونے والا رضاکار دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کو سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔ سول ہسپتال کوئٹہ کے ترجمان کے مطابق دھماکے میں 14 افراد ہلاک اور21 زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں کوئٹہ پولیس کے ڈی ایس پی امان اللہ بھی شامل ہیں۔ تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ مدرسے میں ڈی ایس پی کو بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا یا اس کا ہدف کوئی اور تھا۔ پولیس اہلکار نے بتایا کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے ۔ کوئٹہ شہر میں یہ نئے سال کے دس دنوں میں دوسرا دھماکہ تھا۔ تین روز قبل شہر کے اندر لیڈی ڈفرن ہسپتال کے قریب ایک دھماکے میں دو افراد ہلاک اور 8 افراد زخمی ہوئے تھے۔ لیڈی ڈفرن ہسپتال کے قریب سیکورٹی فورسز کی گاڑی کو ہدف بنایا گیا تھا۔

Comments