Afsoos sahiwal case

Sahiwal#: عدالت نے تمام اہلکاروں کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا عباد الحق صحافی ایک گھنٹہ پہلے اس پوسٹ کو شیئر کریں فیس بک اس پوسٹ کو شیئر کریں وٹس ایپ اس پوسٹ کو شیئر کریں Messenger اس پوسٹ کو شیئر کریں ٹوئٹر شیئر تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES لاہور کی ایک عدالت نے ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے شہریوں کی ہلاکت کے مقدمے میں تمام چھ اہلکاروں کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا ہے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ارشد حسین بھٹہ پر مشتمل انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جمعرات کو اس مقدمے میں فیصلہ سنایا۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کہا کہ قانون کے تقاضے پورے کرنے کے لیے واقعے کی سفاکی اور سنگینی کے بجائے شہادت کو مدنظر رکھنا ہے۔ عدالتی فیصلے میں یہ باور کرایا گیا کہ استغاثہ ملزمان کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔ فیصلے میں قرار دیا گیا کہ چاہے کچھ بھی ہو انصاف کے تقاضے پورے ہونے چاہییں۔ یہ بھی پڑھیے ساہیوال ہلاکتوں کی عدالتی تحقیقات کا حکم، ایک ماہ میں رپورٹ طلب ساہیوال میں مبینہ پولیس مقابلہ: پانچ بڑے سوالات ’بار بار مت پوچھیں کہ بیٹا بتاؤ کیا ہوا تھا!‘ بزدار صاحب، بچہ سو رہا ہے! تصویر کے کاپی رائٹCM OFFICE عدالت نے سی ٹی ڈی اور ایلیٹ فورس کے اہلکاروں صفدر حسین، احسن خان، رمضان، سیف اللہ حسین اکبر اور ناصر نواز کو شک کی بنیاد پر مقدمے سے بری کر دیا ہے۔ وزیر اعلٰی پنجاب عثمان بزدار نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی جبکہ لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر اس واقعے کی جوڈیشل انکوائری بھی ہوئی تھی۔ ابتدائی طور پر اس مقدمے پر کارروائی ساہیوال کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ہوئی لیکن لواحقین کی درخواست پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے اس مقدمے کو ساہیوال سے لاہور منتقل کر دیا تھا۔ رواں برس 19 جنوری کو ساہیوال کے ٹول پلازہ کے قریب سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے ایک خاتون اور بچی سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے تھے جس کے بارے میں سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ انھیں ان افراد پر شدت پسند ہونے کا شبہ تھا۔ تاہم سی ٹی ڈی کے بدلتے بیانات، واقعے میں زخمی بچوں اور عینی شاہدین کے بیانات سے واقعہ مشکوک ہو گیا تھا۔

Comments